لاڑکانہ: وطن مزدور دوست فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اورممبرورکرزبورڈ عزیز عباسی نے گزشتہ دنوں ایک سندھی اخبار کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض لوگوں نے ورکرزبورڈ کو اپنی چراگاہ سمجھ لیاہے کہ جو جیسا چاہے اپنے لئے فیصلے کروالئے جائیں جیسا کہ خبر کے مطابق بعض لوگ اپنے من پسند لوگوں کو بغیر سروسز رولز نئی بھرتیاں کرانے کی سازشوں میں مصروف ہیں انہیں یہ معلوم ہوناچاہیے کہ بورڈ بھی کہیں نہ کہیں قانون کے تحت چل رہاہے یہ ہندوبنیے کی دوکان نہیں کہ جوچاہے کرلیاجائے اور جو چاہے کروالے اب ہرغلط کام کو چیلنج کیاجائے گا اگر بورڈ یہ بوجھ اٹھاسکتاہے کہ وہ قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تمام سفارشی اور غیرقانونی کام کا بوجھ اٹھالے جو بورڈ کی اپنی صوابدید پرمنحصر ہوگا ہم تو بحیثیت ممبربورڈ صرف انتظامیہ کو بہتر مشورے ہی دے سکتے ہیں انکو کرنا یا نہ کرنا بورڈکااختیار ہے۔اب جو گھمبیر صورت سامنے نظرآرہی ہے وہ ہائیکورٹ میں زیرسماعت کیس ہے جسکی26جنوری2020کو سماعت مقرر ہے اب دیکھناہے کہ متعلقہ کیس میں بورڈ سے متعلق کتنی مزدور تنظیموں کی شمولیت متعلقہ کیس میں انٹرون کی حیثیت سے ہوگی اگر کسی مزدور تنظیم نے بورڈ سے متعلق کرپشن کا پلندہ عدالت کوپیش کردیاتو بورڈ کےلئے بہت ہی مشکلات سامنے آجائیں گیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم بورڈ میں بحیثیت ممبر رہےں یا نہ رہےں مزدوروں کے فنڈز میں لوٹ مارنہیں ہونے دیں گے اب تمام کام رولز کے تحت کروائے جائیں گے ا گر سروسز رولز کے خلاف کوئی ترقی یا تقرری ہوئی تو عدالتیں سب کےلئے کھلی ہیں کوئی بھی مزدور تنظیم اس غیرقانونی عمل کو چیلنج کرسکتی ہے۔جسکی جوابدہی بورڈ انتظامیہ پر عائد ہے کیونکہ بورڈ کاکوئی بھی کام بورڈ انتظامیہ کی مرضی کے بغیرنہیں ہوتا۔