کراچی: لیبررائٹس کمیشن پاکستان(رجسٹرڈ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ سندھ کے محکمہ محنت کے بارے میں شکایات کا سلسلہ پہلی بار وزیراعظم پورٹل پر کیاجارہاہے اور یہ ذمہ داری بھی کمیشن نے اٹھائی ہے کہ گزشتہ دنوں اداروں بالخصوص ورکرزبورڈ کے ملازمین وافسران کےلئے توجہ دلاﺅ اشتہار شائع ہوا تھا جسکی بناءپر اداروں کی کرپشن سے متعلق معلومات رکھنے والے ملازمین وافسران نے ایسے ایسے شواہد ارسال کئے ہیں جسکی اس سے پہلے کبھی تاریخ ہی رقم نہ ہوسکی اسمیں سب سے بڑے تین اسکینڈلز تین مختلف شعبوں کے متعلق بتائے گئے ہیں اورمختلف شواہد کے ساتھ آڈیوز، وڈیوز کلپس ودیگر تحریری شواہد کمیشن کو پہنچائے گئے ہیں
ترجمان نے کہا ہے ک یہ ہمارا وعدہ ہے کہ وہ جوں کی توں اپنے پاس رکھے بغیر وزیراعظم پورٹل اور چیئرمین نیب کو پہنچادیں گے ساتھ ہی اربوں روپے کے ان اسکینڈلز کو حساس اداروں کو بھی پہنچایاجائے گا تاکہ انہیں بھی علم ہوسکے کہ کس قدر ورکرزبورڈ میں اندھیرنگری قائم ہے کہ کرپشن نے اداروں کو ذہنی مریضوں کا ادارہ بنادیاہے آج ترقیوں کی آڑ میں سیکریٹری بورڈ کے نام پر لاکھوں روپے وصول کئے جارہے ہےں اور جو سیکریٹری بورڈ کے نام پر لاکھوں روپے وصول کررہے ہےں وہی بورڈ کے ایجنٹس ہیں جنہوں نے بورڈ ملازمین کا روپ دھاررکھاہے اور آجکل ہیڈآفس کا کنٹرول بھی اس وجہ سے سنبھال رکھاہے کہ وہی سیکریٹری بورڈ کےلئے تمام اسٹاف سے لاکھوں روپے وصول کررہے ہوتے ہیں۔اگر سیکریٹری بورڈ اس حقیقت کو جاننے کی کوشش کاارادہ رکھتے ہیں تو وہ کمیشن سے رابطہ کرسکتے ہیں تاکہ ان مافیاز کی نشاندہی ہوسکے جو سیکریٹری بورڈ کی آستینوں کا سانپ بن کر انہیں ڈس رہے ہےں اور اپنے ناپاک عزائم پورے کررہے ہےں۔